جمعرات، 19 مارچ، 2015

دیکھئے کہ آپ کس کو رد کر رہے ہیں

دیکھئے کہ آپ کس کو رد کر رہے ہیں

محمد آصف ریاض
عبد الغفارصدیقی صاحب جماعت اسلامی کے ایک سینئررکن ہیں۔ وہ دہلی میں رہتے ہیں اورشعبہ دعوت سے منسلک ہیں۔ مارچ 2015 کوان سے ان کے دفترمیں ملاقات ہوئی۔ وہ بہت سادہ انسان ہیں اورنہایت سادگی کے ساتھ اپنی زندگی گزارتے ہیں۔ جس وقت میں ان سے مل رہا تھا وہ کسی اہم کام میں کمپیوٹرپرمصروف تھے۔ انھوں نے مجھے دیکھتے ہی کمپیوٹرآف کردیا اورکہنے لگے کہ اب کام بعد میں کریں گے۔ خلیفۃ الارض سے ملاقات ہو تو اس پرکسی دوسری چیزکوترجیح نہیں دی جا سکتی۔ یہ کہہ کر وہ مجھ سے دعوت کے موضوع پرگفتگو شنید کرنے لگے۔
مجھے ان کی بات پسند آئی ۔ ایک ایسے بھاری دورمیں جہاں ہرطرف انسانیت کراہ رہی ہو وہاں احترام انسانیت کی بات کرنا بلا شبہ گھپ اندھرے میں روشنی کا چراغ جلا نا ہے۔ بقول احمد فراز"ہم ایک ایسے دورمیں رہتے ہیں جہاں لوگ سجدوں میں بھی لوگوں کا برا چاہتے ہیں"۔
میرا اس شہر عداوت میں بسیرا ہے جہاں
لوگ سجدوں میں بھی لوگوں کا برا چاہتے ہیں
اصل بات احترام انسانیت کی ہے۔ آدمی خواہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، اگراس کے اندراحترام انسانیت نہیں تو وہ خدا کے یہاں پسندیدہ بھی نہیں ۔ وہ درحقیقت شیطان کا بھائی ہے۔ کیونکہ یہ شیطان ہے جس نے سب سے پہلےاحترام انسانیت کورد کیا تھا۔
قرآن میں احترام انسانیت کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے: " جس نے کسی انسان کو خون کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے سوا کسی اوروجہ سے قتل کیا اس نے گویا تمام انسانوں کو قتل کردیا اورجس نے کسی کی جان بچائی اس نےگویا تمام انسانوں کوزندگی بخش دی"۔ 5: 32))
حضرت عبد اللہ ابن عمرو سے روایت ہے کہ روسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے افضل درجہ انسان کا ہوگا ، کہا گیا کہ اے اللہ کے رسول کیا فرشتوں سے بھی ؟ آپ نے جواب دیا کہ ہاں، فرشتوں سے بھی۔ (المعجم الکبیر للطبرانی ، رقم الحدیث: 14509)
بائبل میں احترام انسانیت کے بارے میں یہ الفاظ آئے ہیں :"پھرخُدا نے کہا کہ ہم اِنسان کواپنی صُورت پراپنی شبیہ کی مانند بنائیں اوروہ سمندر کی مچھلیوں اورآسمان کے پرندوں اور چوپایوں اور تمام زمین اورسب جانداروں پرجو زمین پر رینگتے ہیں اِختیاررکھیں۔"
Then God said, "Let us make mankind in our image, in our likeness, so that they may rule over the fish in the sea and the birds in the sky, over the livestock and all the wild animals, and over all the creatures that move along the ground."

Genesis 1:26
قرآن میں ہے: اور یقیناً ہم نے اولاد آدم کو بڑی عزت دی اورانھیں خشکی اور تری کی سواریاں دیں اورانھیں پاکیزہ چیزوں کی روزیاں دیں اوراپنی بہت سی مخلوق پرانھیں فضیلت عطا فرمائی" 17: 70) (
احترام انسانیت کورد کرنا ایسا ہے جیسے کسی نے خدا کو رد کردیا، اورشیطان نے یہی کیا تھا۔ اس نے انسان کے معاملہ میں تکبر سے کام لیا۔ اس نے کہا ہم آگ سے پیدا کئے گئے ہیں اورانسان خاک سے، ہم اس کے سامنے کیوں جھکیں؟ آج کے لوگوں کا حال بھی یہی ہے۔ وہ کسی نہ کسی صورت احترام انسانیت کو رد کرتے رہتے ہیں۔ کبھی کسی کو نادان قرار دے کر، کبھی کسی کوحقیر بتا کر، کبھی کسی کو غیرمہذب بتا کر، کبھی کسی کو مفلس اور نادار قرار دے کر، کبھی کسی کو مجنون اوردیوانہ بتاکر۔
ہردورمیں انسان نے انسانیت کی تحقیرکی اوراس کے لئے اسی طرح کے جواز پیش کئے جس طرح کا جواز شیطان نے پیش کیا تھا۔ آدمی احترام انسانیت کو رد کردیتا ہے، حالانکہ احترام انسانیت کو ردکرنا خود خدا کو رد کرنا ہے۔ کاش انسان کو یہ سمجھ ہوتی!

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں