ہفتہ، 21 جون، 2014

تاریخ کا آغاز آپ اپنی منشا کے مطابق کر سکتے ہیں لیکن اس کا انجام بھی آپ کی منشا کے مطابق ہو خدا کی دنیا میں اس کا امکان بہت کم ہے

محمد آصف ریاض

سچرکمیٹی کی رپورٹ بتاتی ہے کہ ہندوستانی مسلمان اس ملک میں غریبوں کا کنبہ بن کررہ گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ مسلمانوں کے درمیان غربت کا عالم یہ ہے کہ وہ دلتوں اور پسماندہ طبقات سے بھی پیچھے چلے گئے ہیں۔ ڈی این اے نامی ایک انگریزی اخبار نے اس کی رپورٹنگ کرتے ہوئے لکھا ہے:


"مسلم اوبی سی دوسرے اوبی سی سے 50 فیصد زیادہ غریب ہیں بلکہ یہ فرق بڑھتا جا رہا ہے اور مسلمانوں کی معاشی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔"


Muslim OBCs reported 50 per cent higher poverty than other OBCs. The gap has gone up in these years and their economic condition is worsening, the report states.


غریبی آخرکار موت کا سبب بنتی ہے۔ غریبی کی وجہ سے صحت عامہ کا نظام بگڑ تا ہے، ماحولیات میں آلودگی پیدا ہوتی ہے، بیماری میں اضافہ ہوتا ہے اورنتیجہ کار شرح اموات بڑھ جاتی ہے۔ لیکن ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔ اہل علم خاص طورسے آرایس ایس کے ماہرین پریشان ہیں کہ غریبی کے با وجود مسلمان مرکیوں نہیں رہے ہیں؟

ایک رپورٹ

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار پپولیشن سائنس (International Institute for Population Sciences) نے "ہندوستان میں سماجی اورمعاشی گروپس کے ذریعہ انسانی تفریق"(Inequality in Human Development by Social and Economic Groups in India) کے عنوان پرایک تحقیق شائع کی ہے۔


اس تحقیق میں کئی چونکا نے والے پہلو سامنے آئے ہیں۔ اس میں بتا یا گیا ہے کہ 2005-06 میں ہندوئوں کی لائف اکسپنٹنسی یعنی متوقع عمر مسلمانوں سے کم یعنی 65 سال تھی جبکہ مسلمانوں کی متوقع عمر 68 سال یعنی ہندوئوں سے 3 سال زیادہ ۔ رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ مجموعی طور پر مسلمان ہندوئوں سے زیادہ جیتے ہیں:


The overall point, however, remains, that at birth a Muslim has a chance of living longer than a Hindu


نیشنل فیملی ہیلتھ سروے 2005-06) ) میں بتایا گیا ہے کہ ہندوئوں کا ایک بڑا طبقہ بچپن میں ہی مر جا تا ہے۔ ہندوئوں میں نومولد کے مرنے کی اوسط شرح 58.5 ہے جبکہ مسلمانوں کے درمیان یہ اوسط 52.4 ہے۔ اسی طرح پانچ سال سے کم عمر میں ہندو بچوں کی موت کی شرح 76 ہے جبکہ مسلمانوں کے درمیان یہ شرح 70 یعنی ہندوئوں سے 6 کم ہے۔


This is clearly related to the fact that in childhood itself a higher proportion of Hindus die. Hindus have an infant mortality rate of 58.5, while the same rate among the Muslims is at 52.4, according to the National Family Health Survey (2005-06), where the infant mortality rate is defined as the probability of dying before the first birthday. Similarly, under-5 mortality is at a high of 76 compared with 70 for Muslims.


یہ واقعہ بتا رہا ہے کہ مسلمانوں کو اس ملک میں نہ بھوک مار سکتی ہے اور نہ کسی قوم کی کوئی سازش۔ مسلمانوں کو وہی مار سکتا ہے جو انھیں زندہ رکھتا ہے۔ قرآن میں اسی بات کو ان الفاظ میں سمجھا یا گیا ہے۔


وَمَا کُنَّا مُھْلِکِی الْقُرآی اِلَّا وَ اَھْلُھَا ظٰلِمُوْنَ.(القصص ۲۸: ۵۹


"اورہم بستیوں کو ہلاک کرنے والے نہیں تھے، مگراسی وقت جب کہ ان کے باشندے (اپنے اوپر) ظلم ڈھانے والے بن جاتے ہیں۔‘‘


ملک کے مسلمانوں پرغریبی تھوپنا اگراس سازش کا نتیجہ تھا کہ مسلمان غریبی کی وجہ سے مر کر ختم ہوجائیں تو ایسا نہیں ہوا بلکہ اس کا الٹا ہوگیا، یعنی مسلمانوں کی تعداد غریبی کی وجہ سے گھٹنے کے بجائے بڑھنے لگی۔ اس سے پتہ چلا کہ آدمی تاریخ کی ابتدا اپنی منشا کے مطابق کر سکتا ہے لیکن اس کا انجام بھی اسی کی منشا کے مطابق ہو، خدا کی اس دنیا میں اس کا امکان بہت کم ہے۔

اس سے یہ بات بھی واضح ہوئی کی مسلمانوں کے لئے غریبی اور امیری دو نوں رحمت ہے ۔ خدا جب ان کی بھلائی غریبی میں دیکھتا ہے تو وہ انھیں غریب کر دیتا ہے اور جب ان کی بھلائی امیری میں دیکھتا ہے تو وہ انھیں امیربنا دیتا ہے۔ خدا اپنے بندوں کو وہ دیتا ہے جو ان کے لئے بہتر ہو۔ آدمی کو چاہئے کہ وہ ہرحال میں خدا کا شکر گزار بنا رہے۔ اس کے اندر حضرت ایوب کی اسپرٹ ہو کہ جب ایوب سے ان کا سب کچھ چھین لیا گیا یہاں تک کہ ان کے جسم کوکیڑوں نے کھانا شروع کردیا اورننگے رہنے کی نوبت آگئی تو آپ نے اپنا سر زمین پر ڈال دیا اوریوں گویا ہوئے

"ننگا ہی میں اپنی ماں کے پیٹ سے آیا تھا ننگا ہی میں جائوں گا، خدا وند نے دیا تھا خدا وند نے لے لیا خدا وند کا نام مبارک ہو۔"

and said: "Naked I came from my mother's womb, and naked I will depart. The LORD gave and the LORD has taken away; may the name of the LORD be praised."

Job 1:21

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں