منگل، 17 جون، 2014

روزہ سائنس اور اسلام

محمد آصف ریاض

ایک جدید سائنسی مطالعہ سے پتہ چلا ہےکہ روزہ سے روحا نی فوائد کے ساتھ کئی قسم کے جسمانی فوائد بھی حا صل ہوتے ہیں۔ ٹائمزآف انڈیا کی ایک رپورٹ میں بتا یا گیا ہے روزہ کینسرکی روک تھام میں اہم کردارادا کرتا ہے۔ رپورٹ کی سرخی اس طرح لگائی گئی ہے: Fasting may be the best way to combat cancer
رپورٹ میں بتا یا گیا ہےکہ یونیورسٹی آف سائودرن کلیفورنیا University of Southern California میں سائنسدانوں نے چوہوں پرتجربہ کیا۔ تجربے میں پتہ چلا کہ فاسٹنگ کی وجہ سے چوہوں کے ٹیومرسلس نارمل سلس سے مختلف اندازمیں ری ایکٹ کر رہے تھے۔ فاسٹنگ کی وجہ سے سلس ہائبرنیشن کی حالت میں جانے کے بجائے بڑھتے اور متفرق ہوتے گئے یہاں تک کہ انھوں نے اپنے آپ کو تباہ کرلیا۔ اس مطالعہ کی رہنمائی کرنے والےسائنسداں والٹر لونگو (Valter Longo) نے ڈیلی میل کو بتا یا کہ ایسا معلوم پڑتا تھا کہ فاسٹنگ کی وجہ سے کینسرپھیلا نے والے سلس خود کشی کررہے تھے:

"The cell is, in fact, committing cellular suicide,"


رپورٹ کے اقتباسات کچھ اس طرح تھے:

In experiments on mice, they found tumour cells responded differently to the stress of fasting compared to normal cells. Instead of entering a dormant state similar to hibernation, the cells kept growing and dividing, in the end destroying themselves, they said.


"The cell is, in fact, committing cellular suicide," lead study author Valter Longo was quoted as saying by the Daily Mail. "What we are seeing is that the cancer cell tries to compensate for the lack of all these things missing in the blood after fasting. It may be trying to replace them, but it cannot."


اس رپورٹ کو پڑھ کر مجھے قرآن کی یہ آیت یاد آگئی:
" اے ایمان والوتم پرروزے رکھنا فرض کیا گیا ہےجس طرح تم پرپہلے لوگوں پرفرض کئے گئے تھے تاکہ تم تقویٰ اختیارکرو۔ گنتی کے چند ہی دن ہیں لیکن تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ اور دنوں میں گنتی کو پورا کر لے اور جو لوگ روزہ رکھنے کی طاقت رکھتے ہوں اورنہ رکھیں تو وہ فدیہ دیں اور ایک روزے کا فدیہ ایک مسکین کو کھانا کھلا نا ہے اورجو اپنی خوشی سے کچھ زیادہ بھلائی کرے تو یہ اسی کے لئے بہتر ہے لیکن تمہارے لئے یہی بہتر ہے کہ تم روزہ رکھو ، اگر تم علم رکھتے ہو۔" ( 2: 183-184)
' تمہارے لئے یہی بہتر ہے کہ تم روزہ رکھو ، اگر تم علم رکھتے ہو۔' اس جملے میں فاسٹنگ کو نالج سے جوڑ دیا گیا ہے۔ یعنی اہل علم زیادہ بہترجانتے ہیں کہ روزے سے کیا کیا فوائد ہیں۔
اسلامی طریقے میں جو فوائد ہیں اس سے متاثر ہو کربے پناہ لوگ اسلام کی آغوش میں پناہ لے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ  پوری دنیا میں اسلام  بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اہل علم کو جب قرآن کے صوم کا پتہ چلتا ہے تو وہ اس کے فوائد سائنسی طورپرڈسکور کرلیتے ہیں پھراس کے بعد اسلام میں داخل ہونا ان کے لئے ایک فطری امر بن جاتا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اسلام اپنا محافظ آپ ہے۔ اگر مسلمان دعوہ ورک چھوڑ بھی دیں تب بھی وہ اسلام کو پھیلنے سے روک نہیں سکتے۔ اسلام  پھیلتا رہے گا کیونکہ قرآن اپنا کام جاری رکھے گا۔ اسی بات کا اظہار قرآن کی اس آیت میں کیا گیا ہے:
سَنُرِيهِمْ آيَاتِنَا فِي الْآفَاقِ وَفِي أَنفُسِهِمْ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُ الْحَقُّ أَوَلَمْ يَكْفِ بِرَبِّكَ أَنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ
عنقریب ہم انہیں اپنی نشانیاں آفاق عالم میں بھی دکھائیں گے اور خود ان کی اپنی ذات میں بھی یہاں تک کہ ان پر کھل جائے کہ حق یہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں