پیر، 17 دسمبر، 2012

There is comfort in the remembrance of God


خدا وند کو مت بھول

محمد آصف ریاض
15 دسمبر 2012 کو میں گھر سے آفس کے لئے نکلا۔ مجھے نوئیڈا سیکٹر 15 جانا تھا۔ یہاں اتر کر میں نے آفس کے لئے ایک رکشہ لے لیا۔ رکشہ سے اتر کر کرایہ دیا اور آفس کی طرف بڑھنے لگا۔ تبھی رکشہ والے نے اچانک میرا ہاتھ پکڑ لیا۔ میں حیران ہوکر اس کی طرف دیکھنے لگا۔ میں نے دیکھا اس کی آنکھیں تقریبًا بھیگ چکی تھیں۔
وہ بھرائی ہوئی آواز میں گویا ہوا۔ " آپ ایک اچھے مسلمان ہیں۔ میں نے آپ کو کئی بار اپنے رکشہ پر سوار کیا ہے۔ میں بھی مسلمان ہوں لیکن آپ کی طرح نہیں۔"
 غالباً رکشہ پراس نے مجھ سے وہ دعایہ کلمات سن لئے تھے جوحالت عجز میں خدا کی نعمتوں اور رحمتوں کو یاد کر کے اکثر میری زبان پرجاری ہوجاتے۔
 مثلاً خدایا، اپنےاس عاجز بندے کو بخش دے، معاف فرما۔ آسمان سے میری دستگیری کوآاور میرے گناہوں کو بھلادے۔ میرے کام کو خراب مت کر۔ میرے لئے زمین پرزندگی کے اسباب پیدا فرما، میرے ماں باپ رحمت فرمااورمیرے لئے اپنے پاس جنت میں ایک گھر بنادے۔ میرے علم کو بڑھااور میرے لئے اپنی بخششیں تمام کر،وغیرہ۔
اس نے بھرائی ہوئی آواز میں کہا آپ مجھے کچھ نصیحت کیجئے۔
میں نے نصیحت کرتے ہوئے اس سے کہا "اپنے خدا وند کو مت بھول، اسے صبح و شام پکارو۔ دیکھ، جو خدا وند اتنی بڑی زمین اور اتنے بڑے آسمان کاخالق ہے، کیا وہ تمہارے لئے ایک چھوٹا سا مکان نہیں بنا سکتا؟ اپنے رب سے امید باندھ اور اس کو گریہ و زاری کے ساتھ پکار۔ دیکھ، جو خدا وند کائنات میں ہرچیز کے لئے اسباب پیدا کر رہا ہے، کیا وہ تمہاری کامیابی کے اسباب پیدا نہیں کرسکتا؟
میری اس نصیحت پروہ خوش ہوا اور مسکرایا۔ خدا وند کے ذکر نے اس کی مایوسی کو یاس میں بدل دیا۔ اوربلا شبہ خدا وند کی یاد میں بندوں کے لئے سکون ہے۔ اسی بات کو قرآن میں اس طرح سمجھایا گیا ہے: "یاد رکھو، اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو تسلی حاصل ہوتی ہے" {13:28}

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں