ہفتہ، 10 مئی، 2014

On top of the Mount Tai , the world seems so small


مائونٹ تائی سے دنیا چھوٹی نظر آتی ہے


کنفیوشس (Confucius) چین کا معروف فلسفی، حکیم اورعالم گزرا ہے۔ اخلاقیات اورسیاسیات پرمبنی اس کی تعلیم نے نہ صرف چین بلکہ جاپان، کوریا اور مشرق بعید میں زبردست پزیرائی حاصل کی ہے۔


کنفیوشس کا خاندانی نام کونگ (K'ung-fu-tzu) تھا۔ وہ 551 قبل مسیح چین کے صوبے شانتونگ (Shandong) میں پیدا ہوا ۔ اور 479 قبل مسیح میں اس معلم اخلاقیات کا انتقال ہوگیا۔


کنفیوشس جب محض تین سال کا تھا تو اس کے والد شولیانگ Shuliang کی موت ہوگئی ۔ اور جب سترہ سال کا ہوا تو اس کی ماں yan zhengzai مر گئی ۔ اس کی ماں پڑھی لکھی تھی اور اس نے اپنی موت سے قبل اپنے بیٹے کو پڑھنا لکھنا سکھا دیا تھا۔ والد کے انتقال کے بعد کنفیوشس کی مالی حالت کافی خراب ہوگئی تھی۔ چنانچہ اپنی پڑھائی کو جاری رکھنے کے لئے اس نے Shusun Family کے یہاں اس شرط پر نوکری حاصل کر لی کہ وہ اس کی گائیں چرائے گا اور بدلے میں اسے کتابیں پڑھنے کو دی جائیں گے۔ وہ پڑھ لکھ کر چین کا بہت بڑا آدمی بنا۔ وہ کئی بادشاہوں کا مشیر خاص مقرر ہوا۔ اس نے دانائی اور دانشوری میں بڑا نام کمایا ۔ چین کی پالیسی میں آج بھی کنفیوشس ازم کو عظیم مقام حاصل ہے۔


کہا جا تا ہے کہ کنفیوشس ایک بارکہیں جا رہا تھا ۔ اس نے دو بچوں کو جھگڑتے ہوئے دیکھا۔ پوچھا کہ بچوں آپ کیوں جھگڑ رہے ہو؟ بچوں نے بتا یا کہ ہم لوگوں کے درمیان اس بات پر بحث چل رہی ہے کہ سورج زمین سے کب قریب ہوتا ہے؟ میرا ماننا ہے کہ صبح میں چونکہ سورج نزدیک دکھائی دیتا ہےاس لئے صبح ہی وہ وقت ہے جب سورج زمین سے زیادہ قریب ہوتا ہے اور میرا رفیق کہتا ہے دوپہر کے وقت چونکہ گرمی بہت زیادہ ہوتی ہے اس لئے سورج دوپہرکے وقت زمین سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔ بچوں نے کنفیوشس سے پوچھا کہ اب آپ ہی ہم دونوں کے درمیان فیصلہ کر دیجئےکہ سورج زمین سے کب قریب ہوتا ہے؟
کنفیوشش نے جواب دیا میں نہیں جانتا۔ کنفیوشش کا ماننا تھا کہ "اگر تم جانو تو کہو کہ میں جانتا ہوں اور اگر نہیں جانتے تو کہو کہ میں نہیں جانتا، یہی علم ہے۔"


ایک بار وہ اپنے شاگردوں کے ساتھ -  Mount Tai پر چڑھ گیا ۔ اور اس نے اپنے شاگردوں کو بتا یا کہ" اگرتم مائونٹ ڈانگ پر چڑھو تو وہاں سے لو Lu -  (وہ ریاست جہاں کنفیوشس رہتا تھا) بہت چھوٹا نظر آئے گا اور اگر مائونٹ تائی پر چڑھو تو یہاں سے دنیا بہت چھوٹی نظر آئے گی۔"


Standing on top of the mountain, confucious said On top of the Mount Dong thw state of Lu seems so small; on top of the Mount Tai , the world seems so small.


وہ اپنے شاگردوں کو کیا بتا نا چاہ رہا تھا۔ وہ یہ بتانا چاہ رہا تھا کہ اگر آدمی خود چھوٹا ہو تو ہر شخص اسے مائونٹ تائی نظر آئے گا اور اگر وہ اپنے آپ کو مائونٹ تائی کی طرح بڑا بنائے تو ہرشخص اسے مائونٹ ڈانگ Mount Dong کی طرح چھوٹا نظر آئے گا۔ 

کنفیوشس کو علم و حکمت کا سمند ر مانا جا تا ہے۔ اس کے بارے میں مزید جاننے کے لئے آپ اس کے بارے میں لکھی گئی کتاب  The life and wisdom of confucious  کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں