بدھ، 22 جون، 2016

خدایا، مجھے ناخلف جانشینوں میں سے نہ بنانا اور مجھے شہوات دنیا سے بچانا


خدایا،  مجھے ناخلف جانشینوں میں سے نہ بنانا اورمجھے شہوات دنیا سے بچانا
محمد آصف ریاض
آج 21 جون 2016 ہے، اوررمضان کی 15 ویں تاریخ ۔ آج رات 3 بجے نیند ٹوٹی تو صوم کی نیت سے سحری کھالی۔ سحری کے بعد بسترپرلیٹ گیا۔ نیند آرہی تھی چنانچہ بسترپرلیٹا رہا۔ اسی درمیان قریب کی ایک مسجد سے اذان کی آوازآئی۔ موذن پکار رہا تھا حی علی الصلواۃ، آئو نماز کی طرف ، حی علی الفلاح آئو کامیابی کی طرف، الصلات خیرمن النوم، یعنی نمازنیند سے بہتر ہے۔
موذن کی پکار مسلسل کانوں میں گونج رہی تھی لیکن میرا دل چاہ رہا تھا کہ میں بسترسے نہ اٹھو ں اور نماز کو جانے دوں۔ مجھے نیند آرہی تھی اور دل سونا چاہ رہا تھا۔
میں بستر پربدستورپڑارہا، اسی درمیان قرآن کی سورہ مریم کی ایک آیت یاد آگئی۔ اس آیت میں حضرت اسماعیل اورحضرت ادریس کا ذکرہوا ہے اورانھیں نبی اور رسول بتا یا گیا ہے اوربتا یا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروالوں سے کہتے تھے کہ " نماز پڑھو اورزکاۃ دو۔"
"اورکتاب میں اسماعیل کا ذکرکرو، وہ وعدے کا سچا تھا اوررسول نبی تھا۔ وہ اپنے گھر والو سے کہتا تھا نماز پڑھو اور زکاۃ دو،وہ اپنے رب کے نزدیک پسندیدہ انسان تھا، اور کتاب میں ادریس کا ذکر کرو وہ ایک سچا انسان اورنبی تھا اوراسے ہم نے بلند مقام پراٹھا یا تھا۔" 19: 55 – 1957))
قرآن میں ان معززانبیا کی تعریف کے بعد بتا یا گیا ہے کہ " پھران کے بعد نا خلف لوگ ان کے جانشین ہوئے جنھوں نے نمازوں کو ضائع کیا اور خواہش نفس کی پیروی کی؛ توعنقریب وہ اپنے کئے کا مزا چکھیں گے۔" (19:59)
فَخَلَفَ مِن بَعْدِهِمْ خَلْفٌ أَضَاعُوا الصَّلَاةَ وَاتَّبَعُوا الشَّهَوَاتِ ۖ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيًّا
قرآن کی یہ آیت کہ " پھران کے بعد نا خلف لوگ ان کے جانشین ہوئے جنھوں نے نمازوں کو ضائع کیا اور خواہش نفس کی پیروی کی؛ توعنقریب وہ اپنے کئے کا مزا چکھیں گے "۔  جب میرے ذہن میں یہ آیت آئی  تو میری آنکھیں کھل گئیں اورمیں اندر سے سہم گیا۔ یہ آیت ایک قسم کی خدائی وارننگ تھی۔ اس واضح خدائی وارننگ کے بعد میں نماز چھوڑنے کا تحمل نہیں کرسکا۔ میں سوچنے لگا کہ نماز نہ پڑھنا بلا شبہ ایک گناہ ہے لیکن نماز سے متعلق واضح خدائی احکام کے با وجود نماز کو ترک کردینا گویا گناہ کے اوپرسرکشی کا اضافہ ہے اورخدا گناہ کومعاف کردیتا ہے لیکن وہ سر کشی کو کبھی معاف نہیں کرتا۔
میں خاموشی سے بستر سے اٹھا اورمسجد کے لئے روانہ ہوگیا۔ نماز پڑھی اورنمازکے بعد خدا سے یہ دعا کی : خدایا، مجھے نا خلف جا نشینوں میں سے نہ بنا نا، اورمجھے شہوا ت دنیا سے بچانا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں