جمعہ، 19 اکتوبر، 2012

Seeking lesson from lather

جھاگ کا سبق

محمد آصف ریاض

پانی میں اشتعال پیدا کرنے سے جھاگ اٹھتا ہے۔ لیکن یہ جھاگ ہمیشہ باقی نہیں رہتا۔ باقی رہنے والی چیز پانی ہے۔ پانی پر"جھاگ" ایک وقتی چیز ہوتی ہے، جسے ہوائیں بہت جلد اڑالے جاتی ہیں۔ پانی سے زمین پر زندگی قائم ہے۔ اگر زمین سے پانی غائب ہوجائے تو زمین کی ساری مخلوق ختم ہوجائے۔ پانی زندگی کی علامت ہے۔ رحیم کہتا ہے۔ "رحیمن پانی راکھئے، بن پانی سب سون۔"

خدا نے پانی پیدا کیا اور اس کے ساتھ ہی اس نے جھاگ بنایا۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا جھاگ کا کوئی کام نہیں ہے؟ کیا خدا نے جھاگ کو یوں ہی کھیل اور تماشا کے طور پر پیدا کر دیا؟ نہیں بالکل نہیں! خدا کا یہ کام نہیں کہ وہ کھیل اور تماشا بنائے۔ اس نے جھاگ پیدا کیا تاکہ ہم اس سے سبق حاصل کریں۔

جس طرح پانی کا ایک کام ہے۔ اسی طرح جھاگ کا بھی ایک کام ہے۔ پانی میں اشتعال پیدا کرنے سے جھاگ پیدا ہوتا ہے۔ اسی طرح کسی انسان کو مشتعل کرنے سے اس کے اندر سے وہ چیز پیدا ہوتی ہے جسے"غصہ" کہا جا تا ہے۔ غصہ بھی جھاگ ہے۔

غصہ ایک فطری چیز ہے۔ جس طرح اشتعال کے بعد پانی کے اندر سے جھاگ کا نکل آنا فطری عمل ہے، اسی طرح کسی غیر فطری بات پر کسی انسان کا غضبناک ہو اٹھنا بھی ایک فطری عمل ہے۔ خرابی اس وقت پیدا ہوتی ہےجب کوئی شخص غصہ کو اپنی شخصیت کا حصہ بنالے۔ وہ غصہ کو جھاگ بنا کر اڑانے کے لئے تیار نہ ہو۔

جس طرح پانی جھاگ کو اپنا حصہ نہیں بناتا اسی طرح انسان کو بھی غصہ کو اپنی شخصیت کا حصہ نہیں بنانا ہے ۔ یہی جھاگ کا سبق ہے۔

جھاگ اسی لئے ہے کہ ہوائیں اسے اڑا لے جائیں اور غصہ بھی اسی لئے ہے کہ اسے بہت جلد جھاگ کی طرح اڑا دیا جائے۔

انسان کو ایسا نہیں کرنا ہے کہ وہ غصہ کو اپنی شخصیت کا حصہ بنالے۔ جس طرح پانی جھاگ کو اپنا حصہ نہیں بنا تا اسی طرح کسی انسان کوغصہ کو اپنی شخصیت کا حصہ نہیں بنانا ہے۔ غصہ ایک فطر عمل ہے لیکن غصہ کو شخصیت کا حصہ بنا لینا ایک غیر فطری عمل ہے۔ اگر انسان غصہ کو جھاگ کی طرح اڑانے کے بجائے،اسے ہمیشہ کے لئے اپنی شخصیت کا حصہ بنالے، تو زمین حسد، کینہ، بغض،عداوت، نفرت اور فساد سے بھر جائے گی۔

زمین اس چیز سے خالی ہوجائے گی،جسے لوگ محبت،صلہ رحمی،رواداری،شفقت اور رفاقت کا نام دیتے ہیں۔ خدا نے جھاگ پیدا کیا تاکہ ہم یہ جانیں کہ ہمیں غصہ اور احساس نفرت کوجھاگ بنا کر اڑادینا ہے۔ یہی جھاگ کا سبق ہے۔


3 تبصرے:

  1. nice post

    आसिफ भाई ! एक गुज़ारिशः
    अगर आप setting में comment की जगह पर Show word verification को no कर देंगे तो लोग आसानी से comment डाल सकेंगे।

    جواب دیںحذف کریں
  2. Shukria. Aap ke mashwara par abhi amal karne ki koshish karr-raha hun.

    Thank you very much for your kind suggestions.

    جواب دیںحذف کریں
  3. Between them is a barrier which they do not transgress:

    Surah Ar-Rahman

    جواب دیںحذف کریں