کیا خدا کے سوا بھی کوئی خدا ہے ؟
محمد آصف ریاض
انسان بتوں کو جانوروں کو اشجار، پہاڑ،سورج
، چاند ستارے اور زمین و آسمان کو خدا ماننے کے لئے تیار ہے، لیکن وہ خدا کو خدا ماننے کے لئے تیار نہیں۔ حالانکہ بتوں نے انسان کی رہنمائی کے لئے
کوئی کتاب نہیں اتارا، اور نہ ہی کوئی نبی اور رسول بھیجا ۔ اور نہ ہی بتوں نے انسانوں
سے یہ مطالبہ کیا کہ لوگو! تم ہمیں خدا مانو، نہیں تو ہم تمہیں عذاب شدید میں مبتلا
کردیں گے۔ لیکن انسان ان بتوں کو پوج رہا ہے۔ وہ خدا کو خدا ماننے کے لئے تیار نہیں
ہے حالانکہ خدا پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ لوگو! میں تمہارا خدا ہوں۔ میری عبادت کرو۔
اور سنو کسی کو میرے ساتھ شریک مت کرو ۔ سنو، تم لوگ ایک خدا کے علاوہ جنھیں بھی پکارتے
ہو وہ تمہا ری پکار نہیں سنتے،نہ وہ تمہیں کچھ نفع پہنچا سکتے ہیں اور نہ نقصان۔ ان
کا حال یہ ہے کہ وہ خود اپنے رب کے سامنے سجدے میں گرے ہوئے ہیں۔
”کیا تو نہیں دیکھ رہا ہے کہ اللہ کے سامنے سجدہ میں ہیں، سب آسمانوں والے
اور سب زمینوں والے،اور سورج اور چاند اورستارے اور پہاڑ اور درخت اور جانور اور بہت
سے انسان بھی، ہاں بہت سے وہ بھی ہیں جن پر عذاب کا مقولہ ثابت ہوچکا ہے،جسے رب ذلیل
کرے اسے کوئی عزت دینے والا نہیں۔ {سورہ الحج آیت {18-
سورج، چاند، ستارے، زمین ،آسمان ، پہاڑ
درخت جانور اور کائنات کی ہر چیز پکار پکار کرکہہ رہی کہ میں خدا نہیں ہوں۔ لیکن انسان
سے خدا بنائے ہوئے ہے،اور خدا کہہ رہا کہ میں خدا ہوں تو انسان اس پر ایمان لانے کے
لئے تیار نہیں ہے۔ کیوں؟
وجہ صاف ہے۔ انسان جب بتوں کی پوجا کرتا
ہے ،یاسورج چاند ستارے پہاڑ یا جانور کی پوجا کرتا ہے تو وہ اس پر کوئی ذمہ داری نہیں
ڈالتے جبکہ خدا ان پر ذمہ داری ڈالتا ہے ۔ مثلاً یہ بت
ان سے نہیں کہتے کہ لوگو! بدکاری مت کرو،جھوٹ مت بولو، یتیموں کا مال نا حق مت کھا
ﺅ، کمزوروں کو مت ستائوں، بے گناہوں کو قتل مت کرو۔ لڑکیوں کو ماں کے پیٹ کے اندر مت
مارو، سود مت کھاﺅ، زناکاری مت کرو۔ اس کے برعکس جب انسان ایک خدا پر ایمان لاتا ہے
تو اس پر فوراً ہی وہ تمام ذمہ داریاں عائد ہوجاتی ہیں۔ اب انسان اپنی منمانی نہیں
کر سکتا۔
خدا پر ایمان لانے کا مطلب ہے ایک "
ڈسپلین" میں بندھ جانا اور بتوں پر ایمان لانے کا مطلب ہے "من کی پکار"
پر چلنا۔ جو لوگ بھی بتوں کی پوجا کرتے ہیں
وہ در حقیقت خود اپنی پوجا کرتے ہیں وہ اپنی پسند کی چیزوں کو پوجتے ہیں۔ وہ خود اپنے
من کی پکار پر چلتے ہیں۔ وہ اپنی سہولت کے اعتبار سے بتوں کو بدلتے رہتے ہیں۔
انسان بتوں کو پوج رہا ہے، وہ پہاڑ ،چاند
ستارے سورج اور جانوروں کو پوج رہا ہے، حالانکہ انھوں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ لوگو!
تم ہمیں پوجو ہم تمہارے خدا ہیں۔ اس کے بر عکس خدا کہہ رہا ہے کہ لوگو میری عبادت کرو
میں تمہارا رب ہوں ، تو انسان اپنے اس رب کوماننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ انسان بتوں
سے ڈرتا ہے اور خدا سے نہیں ڈرتا۔ قرآن کا ارشاد ہے:
"اللہ کے سوا، انھیں پکارتے ہیں جو
نہ انھیں نقصان پہنچا سکیں اور نہ نفع، یہی تو دور کی گمراہی ہے"۔ }سورہ الحج،آیت 12{
گر انسان بتوں کی پوجا نہ کرے تب بھی وہ
انسان کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے،اس لئے کہ وہ خدا نہیں ہیں۔ ان کا خدا نہ ہونا اسی
زمین پر ثابت ہوچکا ہے۔ وہ بت آپ سے مرنے کے بعد سوال و جواب کر نے نہیں آئیں گے،اور
مان لیجئے کہ وہ مر نے کے بعد پرکٹ ہو بھی گئے، تب بھی آپ ان سے نمٹ سکتے ہیں۔ مثلاً
جب وہ بت آپ سے پوچھیں گے کہ تونے ہمیں خدا نہیں مانا تو آپ ان سے کہہ سکتے ہیں کہ
بت دیوتا! آپ نے کب ہمیں یہ بتا یا تھا کہ ہم خدا ہیں اور یہ کہ تم ہم پر ایمان لاﺅ
۔آپ نے نہ خود ہمیں بتا یا تھا اور نہ ہی کوئی اپنا دوت بھیجا تھا اور نہ ہی آپ نے
ہم سے کوئی وعدہ لیا تھا اور نہ ہی آپ نے ہمیں کوئی کتاب دی تھی؟ آپ تو دغاباز ہیں۔
آج جب کہ ہم مرکر یہاں پہنچے ہیں تو آپ ہم سے الٹے سیدھے سوال پوچھ رہے ہیں۔ لیکن کیا
یہی جواب آپ اپنے رب کو دے سکیں گے ؟ نہیں ،بالکل نہیں !
جب آپ اپنے اس رب کے سامنے حاضر کئے جائیں گے ،اور جب وہ آپ سے سوال کرے
گا: تم نے مجھے اپنا رب کیوں نہیں مانا! تو
آپ کیا جواب دیں گے؟ کیا آپ کہہ دیں گے کہ خدا یا! میں آپ کو نہیں جانتا ۔ آپ نے اپنے
بارے میں مجھے کچھ نہیں بتا یا ؟ خدا فرمائے گا کیا میں نے تم سے پیدائش سے قبل یہ
وعدہ نہیں لیا تھا کہ میرے علاوہ کسی کو اپنا معبود مت بنا نا ۔ کیا میں نے اس بات
کی یاد دہانی کے لئے تمہارے پاس نبی اور رسول نہیں بھیجے تھے؟کیا میں نے کتابیں نہیں
اتاری تھیں ؟ کیا میں نے پوری دنیا میں مسلمانوں کو نہیں پھیلا دیا تھا تاکہ وہ تمہیں
خدا کے معاملہ میں آگاہ کردیں؟ کیا میں نے اپنی آخری کتاب قرآن کو تم لوگوں کے لئے
ہمیشہ ہمیش کے لئے محفوظ نہیں کردیا تھا؟ کیا میں نے اس قرآن کو دنیا کی تقریباً تمام
زبانوں میں ترجمہ نہیں کروادیا تھا تاکہ تم پڑھتے اور خدا سے ڈرنے والے بنتے؟
بات یہ ہے کہ تم جھوٹے ہو ۔اب اپنے جھوٹ کی سزا کاٹو۔ اب تمہارا ٹھکانہ
جہنم ہے،جہاں ہمیشہ کے لئے رونا اور دانت پیسنا ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں