ہفتہ، 12 جنوری، 2013

Success Mechanism


"آپ کا شیشہ"


محمد آصف ریاض

عرفی شیرازی سولہویں صدی کا معروف فارسی شاعر ہے۔ پچھلے دنوں میں اسے پڑھ رہا تھا تو دوران مطالعہ مجھے اس کا یہ شعر پسند آیا۔
 ”در دل ما،غم دنیا غم معشوق شود - بادہ گر خام بود پختہ کند شیشہ ما
یعنی جب مجھے  "غم دنیا "  ملتا ہے، تو میرا دل اسے "غم معشوق" بنا دیتا ہے۔ اور جب مجھے " خام شراب"  ملتی ہے تو میرا " شیشہ " اسے پختہ بنا دیتا ہے۔
عرفی کےاس شعرمیں کامیابی کا راز چھپا ہے۔ کامیابی کیا ہے؟ کامیابی یہ ہے کہ انسان کم کوزیادہ بنانے کا ہنرجان لے۔ وہ ناپختہ کو پختہ بنانا سیکھ لے۔ وہ اس "میکانزم" کو جان لے جس کے ذریعہ ناکامی کو کامیابی میں تبدیل کیا جا تا ہے، اور مائنس کو پلس بنا یا جا تا ہے۔

کامیابی یہ ہے کہ ایک شخص کے حصہ میں بیابان آئے اور وہ اسے لہلہا تا ہوا باغ بنا دے۔ اسے نامکمل ٹکنالوجی دی جائے اور وہ اسے" اپ گریڈ "  کرکے اپنے دشمن کو چونکا دے۔ اسے ناکامی ملے اور وہ اس کے اندر سے کامیابی کونکال لے۔ وہ شعور کی سطح پراتنا بلند ہوجائے کہ نامکمل بات میں مکمل بات کو پڑھ لے۔

جب بھی کسی آدمی کومیابی ملتی ہے، تو وہ نا مکمل ہوتی ہے، آدمی خود اپنے شعور کا استعمال کر کے اسے آگے بڑھا تا ہے۔
 وہ رفتہ رفتہ چھوٹی کامیابی (smaller success ) سے بڑی کامیابی (Greater success)کی طرف بڑھتا ہے۔

اگرآدمی کے پاس وہ "شیشہ" نہ ہو جس میں ناپختہ شراب پختہ بنا ئی جا تی ہے،تووہ اس دنیا میں کوئی قابل قدر کارنامہ انجام نہیں دے سکتا۔ کسی بھی قابل ذکر کار نامہ کو انجام دینے کے لئے لازم ہے کہ آدمی کے پاس وہ شعورہوجس کے ذریعہ وہ نامکمل کومکمل اورنا پختہ کو پختہ بنا سکے۔ بادہ گر خام بود پختہ کند شیشہ ما

گائے کو دیکھئے،وہ کیا کھاتی ہے؟ گھانس بھوس لیکن دیتی کیا ہے؟ دودھ ! گائے کو گھاس بھوس ملتا ہے لیکن اس کا "شیشہ" {میکانزم} اسے دودھ بنا دیتا ہے۔ اگر گائے کے پاس گھاس بھوس کو دودھ بنانے والا "شیشہ" نہ ہو تو گائے زمین پراپنی اہمیت کھودے گی۔

اب زمین کو دیکھئے، زمین کے اوپر کتنی غلاظت ڈالی جاتی ہے لیکن زمین ہے کہ وہ انھیں اپنے اندرجذب کر لیتی ہے۔ اگر ایسا نہ ہو توجانتے ہیں کیا ہوگا؟زمین پرلاشوں کا پہاڑنظر آئے گا اور فضاوں میں ہر طرف آلودگی پھیلی ہوئی نظر آئے گی۔ زمین اپنے دامن میں تمام غلاظت کوسمیٹتی ہے اور پھرزمین پر پھول کھلاتی ہے اور فضاﺅں میں خوشبواڑا تی ہے۔ زمین کا شیشہ (میکانزم) بدبو کوخوشبو میں بدل دیتا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی بڑے کام کوانجام دینے کے لئےایک شیشہ درکارہوتا ہے،جہاں ناکامیاں کامیابیوں میں ڈھل جا تی ہیں، جہاں مائنس کو پلس بنا دیا جاتاہے۔ جب تک کسی انسان کے پاس وہ شیشہ (شعور) نہیں ہوگا، جس کے ذریعہ وہ اپنے کم کو زیادہ بنا سکے، تب تک وہ دنیا میں کوئی بڑا کارنامہ انجام نہیں دے سکتا۔
.....................
مضمون نگار "امکانات کی دنیا"کے مصنف ہیں
Asif343@gmail.com

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں