جمعہ، 1 مارچ، 2013

Economic success and Dawah success


 
معاشی سکسزاوردعوہ سکسز  
 
محمد آ صف ریاض
 
ترکی کے محمد آگوتکو Mehmet Öğütcü انرجی کی دنیا میں عالمی شناخت رکھتے ہیں۔ وہ انرجی اورانوسٹمنٹ معاملات کےماہرہیں۔ انھیں حال ہی میں ترکی کی طرف سے میناخطہ( MENA region) کا سفیر مقررکیا گیا ہے۔ 

ترکی کے معروف اخبارحریت ڈیلی میں 25 فروری 2013 کوان کا ایک انٹرویوشائع ہواہے۔ اس انٹرویومیں انھوں نے بتا یا ہے کہ توانائی اورانرجی کی دنیاکس طرح سرعت کے ساتھ تبدیل ہورہی ہے۔ ان کے مطابق تیل کے نئے ذخائراورتوانائی کے دوسرے وسائل کی دریافت کی وجہ سے  2017 تک امریکہ نیچورل گیس سپلائی کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن جائے گا اور 2020 تک تیل کی سپلائی میں یہ سعودی عرب کو پیچھے چھوڑسکتا ہے۔

امریکی تیل کی وجہ سے روس کی اہمیت کافی گھٹ جائے گی۔ توانائی کی دنیا میں مشرق وسطیٰ کا غلبہ بہت حد تک کم ہوجائے گا۔ چین ہندوستان اورترکی تیل کے بڑے صارف ہوں گے۔ مشرق وسطیٰ کی سپلائی کا رخ مشرق سےمغرب کی طرف ہوجائے گا۔

امریکہ رفتہ رفتہ مشرق وسطیٰ سے نکل جائے گا۔ ایسی حالت میں ترکی کا کردارپورے خطہ میں بہت زیادہ بڑھ جائے گا، کیونکہ ترکی انرجی سے مالامال پڑوسیوں سے گھرا ہوا ملک ہے۔

محمد آ گوتکوکے مطابق ترکی اگرخطہ میں انرجی کا ہب بننا چاہتا ہے توسب سے پہلے اسے اس بات کویقینی بنانا ہوگا کہ وہ ہرحال میں تیل اورگیس کے فلوکوبرقراررکھے۔ وہ انرکی کی پالیسی کو کبھی بھی سیاسی مفاد کے لئے استعمال نہیں کرے گا۔ ترکی کوہرحال میں ریلائبل پارٹنریعنی قابل اعتماد دوست بننا پڑےگا۔ان کے لفظوں میں:

Turkey needs to give the message that it will not use its energy policies for political purposes.


داعی کے لئے سبق

اس دنیا میں جواصول اکونامک سکسز(economic success)  کا ہے وہی اصول دعوہ سکسز Dawah success)  (کاہے۔ داعی کوہرحال میں معاشی اورسیاسی مفادات سےاوپراٹھ کرکام کرنا ہے۔

داعی کے لئے کسی بھی حال میں یہ جائزنہیں کہ جب اس کا کوئی گروہ تیار ہوجائے تووہ اس کا سیاسی اورمعاشی فائدہ اٹھانا شروع کردے۔ داعی کوہرحال میں اس بات کویقینی بنا ہے کہ وہ اس سے کوئی ذاتی منفعت حاصل نہیں کرے گا۔

داعی کواپنے عمل کے فطری آئوٹ پٹ کا انتظارکرنا ہے اسے نیچورل آئوٹ پٹ پرنگاہ رکھناہے۔ قرآن میں اس اصول کو ایک نبی کی زبان سے اس طرح اعلان کرا یا گیا ہے:
"اے برادران قوم اس کام پرمیں تم سے کوئی اجرنہیں چاہتا، میرااجر تواس کے ذمہ ہے جس نے مجھے پیدا کیا" (11:51)

"میں اس کام پرتم سے کسی اجرکا طالب نہیں ہوں میرا اجرتو رب العالمین کے ذمہ ہے" (26: 180)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں