اور خیر خواہی کرنے والے خدا وند کی جنت میں داخل ہوں گے
محمد آصف ریاض
میزائل مین کےنام سےمعروف
عظیم ہندوستانی سائنسداں،اورسابق صدرجمہوریہ اے پی جےعبد الکلام نےکئی کتابیں لکھی ہیں۔ مثلاً (India 2020 a vision)،
اور(Wing of fire) وغیرہ۔
اسی طرح ان کی ایک کتاب
کانام ہے (Ignited minds)۔ اگراس کااردوترجمہ کریں تواس کا نام
ہوگا "ولولہ انگیزدماغ"
اس کتاب میں مسٹرکلام
نےایک نظم تحریرکی ہے۔ یہ نظم ایک ہزارسال پرانی بتائی جاتی ہے۔ کہاجاتاہےکہ اس
نظم کوتمل کی اوئییار(awaiyar) نےتحریرکیاتھا۔
اوئییارتمل کالفظ ہے(ஔவையார் )۔
اوییارکے معنی ہوتاہے "respectable women"۔یعنی قابل احترام خواتین۔
کہاجا تا ہے کہ پہلی
اوردوسری صدی میں کچھ خواتین شاعرہ ہواکرتی تھیں جونصیحت آمیزکلام پیش کیاکرتی
تھیں۔ یہی خواتین شاعرہ اوییارکےلقب سےمعروف ہوئیں۔ وہ نظم اس طرح ہے۔
"انسان کاانسان
پیداہونااس زمین پرایک انوکھاواقعہ ہے۔
تاہم اس سے بھی زیادہ
انوکھاواقعہ یہ ہےکہ انسان پاکیزگی اختیارکرے اوربےعیب ہو۔
انسان کاپاکیزہ اوربےعیب
ہونا اس زمین پرایک انوکھاواقعہ ہے
تاہم اس سےبھی زیادہ
انوکھا واقعہ یہ ہے کہ انسان علم کادلدادہ ہو
علم کادلدادہ ہوناایک
انوکھا واقعہ ہے
تاہم اس سے بھی زیادہ انوکھاواقعہ
یہ ہےکہ انسان خیرخواہی کرے۔
اورسنو،خیرخواہی offerings) ( کرنےوالے ہی خداوندکی
جنت داخل ہوں گے"
It is rare to be born as
a human being
It is still rarer to be
born without any deformity
Even if you are born
without any deformity
It is rare to acquire
knowledge and education
Even if one could
acquire knowledge and education
It is still rare to do
offerings and tapas
But for one who does
offerings and tapas
The doors of heaven open
to greet him
اوییار awaiyar کی اس نظم کو پڑھ کرمجھے انجیل کی
ایک لائن یادآگئی۔ انجیل میں ہے۔
مسیح نے جواب دیا"
اگرتم کامل انسان بنناچاہتےہوتوجائواپنی جائیدادکوفروخت کرکے اسےغربامیں تقسیم
کردو۔ اگرتم نےایسا کیا توخدا وند جنت میں تمہیں خزانہ سے نوازے گا۔ اورسنومیری
پیروی کرو۔ نوجوان شخص مسیح کی بات سن کر اداس ہوا،اوروہاں سے روانہ ہوگیا۔ کیونکہ اس
کے پاس بہت سامال تھا۔
تب مسیح نےاپنے شاگردوں سے
کہا:
" میں تم سے سچ کہتا
ہوں کہ مالدارلوگ خدا وند کی جنت میں بہت کم داخل ہوں گے"۔
سنو،میں تم سے پھرکہتاہوں
کہ سوئی کے ناکےسےاونٹ کا گزرجانا توآسان ہےلیکن امراکاخداوند کی جنت میں داخل
ہونا بہت مشکل"۔
Matthew 19: New International
Version
Jesus answered, “If you want to be perfect, go, sell your
possessions and give to the poor, and you will have treasure in heaven. Then
come, follow me.”
When the young man heard this, he went away sad, because he had
great wealth.
Then Jesus said to his disciples, “Truly I tell you, it is hard
for someone who is rich to enter the kingdom of heaven.
Again I tell you, it is easier for a camel to go through the eye
of a needle than for someone who is rich to enter the kingdom of God.”
Matthew 19: New International Version
قرآن میں اسی بات کو اس طرح سمجھا یا گیا ہے:
"تم نیکی یعنی 'جنت' کونہیں
پہنچ سکتے جب تک کہ اپنی وہ چیزیں خدا کی راہ میں خرچ نہ کروجنھیں تم عزیزرکھتے
ہواورجوکچھ تم خرچ کروگے اللہ اس سے بےخبرنہیں ہوگا۔" (3:92)
تفسیر ابن کثیر میں اس آیت سے متعلق کئی روایات نقل ہوئی ہیں۔ ان
میں ایک یہ ہے:
جب یہ آیت حضرت ابوطلحہ کو پہنچی تو آپ پیغمبراسلام
کی خدمت میں حاضر ہوئے اورکہنے لگے اے اللہ کے رسول میرے پاس ایک باغ ہے جو مجھے
ہرچیز سے زیادہ عزیز ہے۔ میں اسے اللہ کی راہ میں صدقہ کرناچاہتا ہوں۔ آپ صلی اللہ
علیہ وسلم خوش ہوئے اورفرمایا تواسے اپنے رشتہ داروں اورچچازاد بھائیوں کے درمیان
تقسیم کردے۔
{تفسیرابن کثیر، سورہ آل عمران، صفحہ ۲، مسند
احمد بخاری ومسلم}
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں