جمعرات، 12 جون، 2014

There will be no wise among you

تمہارے درمیان کوئی دانشمند نہیں بچے گا

محمد آصف ریاض
ہریانہ کے میوات علاقے میں 8 جون 2014 کو ڈمفراورموٹرسائکل کے درمیان تصادم میں ایک 22 سالہ نوجوان کی موت ہوگئی۔ مرنے والا نوجوان چونکہ ہندو تھا اس لئے کچھ شر پسندوں نے اسے فرقہ پرستی کا رنگ دے دیا اور پورے علاقہ میں ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ اس ہنگامہ آرائی اورلوٹ مارمیں تقریبا 15 لوگ زخمی ہوگئے۔ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئےحکومت نے پورے علاقہ میں کر فیو نافذ کردیا۔
اس معاملہ کی تحقیق کے لئےعام آدمی پارٹی کے لیڈر یوگندر یادو 9 جون 2014 کو ہریانہ  پہنچے۔ انھوں نے زخمی ڈرا ئیور سے ایمس میں ملاقات کی اورمرنے والے نوجوان کی فیملی سے ملاقات کے لئے وہ اس کے گھر ' تا ڑو' گئے۔ تاڑو میں مہلوک کے گھروالوں سے جب وہ مل چکے تو بیس پچیس لوگوں نے انھیں ایک طرف بلا یا اورانھیں صورت حال سے واقف کرا نا شروع کردیا۔
اسی درمیان وہاں ایک رپورٹرپہنچ گیا ۔ وہ لوگوں سے ان کی رائے جاننے لگا۔ اس نے اچانک کیمرہ کا رخ مسٹر یادو کی طرف موڑ دیا اوران سے فساد کا سبب پوچھنے لگا۔ مسٹر یا دو نے یہ کہہ کر فساد کا سبب بتا نے سے انکار کردیا کہ ابھی ان کے پاس اسٹوری کا ایک ہی ورژن ہے جب تک انھیں اسٹوری کا دوسرا ورژن نہیں مل جا تا تب تک وہ اس معاملہ پر کچھ بھی نہیں بولیں گے۔ مسٹر یا دو کی اس بات پروہاں موجود لوگ بھڑک اٹھے اورانھوں نے مسٹر یادو کو وہاں سے نکل جا نے کو کہا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ان سے کہا گیا کہ تم یہاں سے نکل جائو:

Yogendra Yadav visits Tauru victim’s kin, asked to ‘get out'


مسٹریا دونے بعد میں میڈیا کوبتا یا کہ انھیں بتایا گیا کہ وہاں موجود لوگ بی جے پی اورآرایس ایس کے تھے اوروہ اپنی اسٹوری کے ورژن پر ہماری مہرلگوانا چاہ رہے تھے۔ وہ ہم سے اپنی اسٹوری کی تصدیق چاہ رہے تھے۔ اب جبکہ ان کی خواہش پوری نہیں ہوئی تو وہ بھڑک اٹھے اور انھوں نے ہمیں وہاں سے نکل جانے کو کہا ۔


"After I reached his place, a TV reporter came to interview the people already here. I was later informed they are local RSS people. These pro-RSS and BJP people gave a one-sided version of the entire sequence of events. The reporter then asked me to give a byte, but I refused, saying I will not comment till the time I have met enough people to know what exactly happened," he added.

قیا دت کا کام بہت ہی نازک کام ہوتا ہے۔ قائد اگرہوشیارہو تو وہ اپنی قوم کو ہرقسم کی سازش سے بچالے گا اوراگرنادان ہوتوسازش کا شکارہوکرخود بھی رسوا ہوگا اورقوم کو بھی رسوا کرے گا۔ اگرکسی قوم کا لیڈرشہبازہوتو وہ اسے اونچائی کی طرف لے جائے گا اوراگرکوا ہو تو وہ اسے تباہی کی طرف لے جائے گا۔
مہا تما گاندھی کے بارے میں کلدیپ نیئر نے اپنی سوانح حیات Beyond the lines   میں لکھا ہے کہ انھوں نے جدو جہد آزادی میں ہتھیار اٹھانے سے ہندوستانیوں کو اس لئے منع کردیا تھا کیوں کہ ان کی دوررس نگاہوں نے دیکھ لیا تھا کہ اگرایک بارہندوستانیوں نے ہتھیاراٹھا لیا تو وہ انگریزوں کو بھگانے کے بعد اس ہتھیارکا استعمال ایک دوسرے کو قتل کرنے کے لئے کریں گے۔
Gandhi knew his country well.  He said that if Indians were to take up guns, to kill the British, given India’s great religious ethic divisions, they would continue using the same guns to kill each other long after British had left. He said he did not want India’s freedom if it meant Indians would be free to slaughter each other.
Beyond the lines – page 57
یہ تھی جدید ہندوستان میں مہاتما گاندھی کی دوراندیش لیڈرشپ۔ گاندھی جی نے دیکھ لیا تھا کہ اگر ہندوستانیوں نے انگریزوں کے خلاف ہتھیار اٹھا لیا تو کیا ہوگا اور اسی لئے انھوں نے اپنی قوم کو ہتھیار اٹھانے سے منع کردیا۔  
جدید ہندوستان میں دوعظیم مسلم قائدین پیدا ہوئے۔ پہلے کا نام سرسید احمد خان تھا اوردوسرے کا نام مولانا ابوالکلام آزاد تھا۔ دونوں ہی بہت ذہین لیڈرتھے۔ ان دونوں لیڈران کا سانحہ یہ تھا کہ دونوں کو بگڑی ہوئی  قوم نے مسترد کردیا اور ان دونوں شہبازوں کے مقابلہ میں قوم نے کووں کو اپنا لیڈر بنایا اور ان کوئوں نے پوری قوم کو تباہی کی کھائی میں گرا دیا۔
کلدیپ نیئر نے اپنی سوانح Beyond the lines – میں لکھا ہے کہ بر صغیر کی تقسیم کا سب سے بڑا نقصان مسلمانوں کو ہوا۔ کیونکہ وہ تین ملکوں پاکستان بنگلہ دیش اور ہندوستان میں منقسم ہوکر رہ گئے۔ اگر وہ ایک جگہ ہوتے تو کوئی بھی طاقت انھیں نظر انداز نہیں کر سکتی تھی۔
ہندوستانی مسلمانوں کی تباہی کو دیکھئے تو یروشلم کی تباہی کی یاد آجاتی ہے۔ بائبل میں ہے کہ "خدا تم کو برباد کردے گا۔ تمہارے لوگوں کو جلا وطنی کی مار جھیلنی ہوگی ، تم رسوا اور ذلیل کئے جائو گے اور تمہارے نوجوان قتل کئے جائیں گے خدا تم پر بیوقوفی کو انڈیل دے گا اور تمہارے درمیان کوئی دانا آدمی زندہ نہیں ہوگا۔"
God will destroy you. He will pour upon you the spirit of foolishness. There will be no wise among you.
بائبل میں یروشلم کی تباہی کا جو ذکر مذکور ہے وہ در اصل ہندوستانی مسلمانوں کی تباہی اور نادانی کا ایک تمثیلی بیان ہے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں