مستقبل کی سرمایہ کاری
محمد آصف ریاض
اگرآپ کتابوں
کا مطالعہ کریں اورانٹرنیٹ پربیٹھ کرعالمی اخبارات ورسائل کو پڑھیں تو آپ کو محسوس
ہوگا کہ دنیا کے بہترین دماغ دنیوی امورپرسوچنے اور تفکر کرنے میں مصروف ہیں۔ وہ ورلڈلی
میٹر (worldly matter) پر بہترین مضامین اورکتابیں تصنیف کررہے ہیں۔
مثلا فرید
زکریاکوپڑھیں تومعلوم ہوگا کہ وہ عالمی سیاست کےچمپین بنے ہوئے ہیں۔ پال کروگ مین{ paul krugman} کو پڑھیں تومعلوم ہوگا
کہ وہ عالمی معیشت کی تمام باریکیوں پرنگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ اسی طرح میزائل مین اے پی
جےعبد الکلام کو پڑھیں تومعلوم ہوگا کہ 2020 تک ہرحال میں وہ ہندوستان کوسوپرپاور دیکھنا
چاہتے ہیں۔ اسٹیفن ہاکنگ( stephen hawking) کو پڑھیں تو معلوم ہوگا کہ وہ دنیا کے تمام
سائنسی ڈیولپمنٹ پرنگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ بنگلہ دیش کےمحمد یونس کوپڑھیں تومعلوم ہوگا
کہ وہ معیشت کی نزاکت سے خوب واقف ہیں ۔ ترکی کے اورہن پامک ( Orhan Pamuk ) کو
پڑھیں تو معلوم ہوگا کہ وہ ناول نگاری میں اپنی مثال آپ رکھتے ہیں۔ خوشونت سنگھ کوپڑھیں
تومعلوم ہوگا کہ اس شخص کوچھوٹی بات سے بڑی بات بنانے کا فن آتا ہے۔
ایک خوفناک ا لمیہ
یہ ایک
المیہ ہے کہ ہماری دنیا کے بہترین دماغ صرف ورلڈ لی میٹرکی ڈسکوری میں مصروف ہیں،
کسی کو بیا ئونڈ ورلڈلی میٹرکا علم نہیں۔ جولوگ دنیوی معاملات میں بہت زیادہ ذہین
نظرآتے ہیں اگر آپ ان سے آخرت کی بات کریں تویہی لوگ آپ کوبڑے سفہا نظرآئیں گے۔ یہ
لوگ ورلڈلی میٹر (worldly matter) کو خوب سمجھتے ہیں لیکن بیاﺅنڈ ورلڈلی میٹر{ be·yond worldly matter } کی کوئی سمجھ نہیں
رکھتے، کیوں؟
اس لئے کہ
یہ ان کا کنسرن نہیں ہے۔ آخرت کی تیاری
مستقبل کی سرمایہ کاری یعنی فیوچرانوسٹمنٹ
کا معاملہ ہے اورکوئی مستقبل کا انتظارکرنا نہیں چاہتا۔ ہرآدمی ورلڈلی گین کے لئے اپنی
توانائی صرف کررہا ہے۔ کیوں کہ ایسا کرنے سے اسے نقد ملتا ہوا نظر آتا ہے۔
مثلا اگرآپ
معیشت پرلکھیں توآپ کی معیشت بہترہوجائے گی۔ آپ سیاست پرلکھیں توآپ کا ایک سیاسی حلقہ
بن جائے گا۔ آپ سماجیات پرلکھیں توسماج میں آپ کواعلی مقام حاصل ہوجائے گا۔ آپ کہا
نی لکھیں توآپ کوایوارڈ ملے گا۔ لیکن اگرآپ خدائی پیغام کولکھیں توگویا آپ نے فیوچرٹریڈینگ
(
Future traiding )کی، اس کا بدلہ آپ کو فیوچرمیں ملے گا۔ اوریہ واقعہ ہے کہ کوئی مستقبل
کا انتظارکرنا پسند نہیں کرتا۔
شاید ایسے
ہی دنیا پرستوں کے لئے بائبل میں حضرت مسیح علیہ السلام کی زبان سے یہ الفاظ جاری ہوئے
ہیں:
”افسوس ہے تم پرکہ تم کھا چکے، اب تم بھوک مروگے، افسوس
ہے تم پرکہ تم ہنس چکے، اب تم روﺅگے اورماتم کروگے"
Woe to
you who are well fed now, for you will go hungry. Woe to you who laugh now, for
you will mourn and weep.
New
International Version (©2011)
Luke 6:25))
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں